120

18 سال سے کم عمر بچوں کی شادی نہیں ہو سکتی، عدالت کا حکم

Spread the love

اسلام آباد :(بدلو نیوز ) ہائیکورٹ نے بچوں کی شادیوں سے متعلق قانون واضح کر دیا ، جس میں کہا کہ 18 سال سے کم عمر بچوں کی شادی نہیں ہو سکتی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام ہائیکورٹ نے بچوں کی شادیوں سے متعلق قانون واضح کر دیا ، ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے بعد 18 سال سے کم عمر بچوں کی شادی بس نہیں ہو سکتی، یہ عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ شادی کا معاہدہ جس میں 18 سال سے کم عمر کا بچہ شامل ہو قانون کے ذریعہ ممنوعہ معاہدہ ہے۔ یاد رہے سال 2019 میں پاکستان میں بھی چائلڈ میرج بل منظور کیا گیا تھا، جس کے تحت 18 سال سے کم عمر کی شادیوں پر پابندی عائد کردی تھی۔
عدالتی حکمنامے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کی تحویل میں دی جائے، شوہر یعنی نابالغ کا باپ اسلام آباد چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2018 کی دفعات کے مطابق نابالغ کی حفاظت اور فلاح و بہبود کے لیے ذمہ دار ہے۔ عدالتی حکمنامے میں کہا ہے کہ مسلم فیملی لاز آرڈیننس 1961 میں قانونی شق پاکستان میں شادی کے لیے جائز عمر درج ہے، گارڈین اینڈ وارڈز ایکٹ 1890 کا سیکشن 21 جو اس سے متصادم ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اسلام آباد چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2018 کی دفعات بچوں کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کی دفعات موجود ہیں، یہ غلط تاثر پیدا کرنے کے قابل ہیں کہ پاکستان میں 18 سال سے کم عمر کے بچے اب بھی سرپرست بننے کے قابل تصور کیے جاتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں