98

یوکرین میں قیدروسی فوجیوں کے تہلکہ خیز انکشافات، روتے ہوئے اپنی داستانیں بیان کیں

Spread the love

کیف ( نیٹ نیوز )یوکرین کے خلاف روسی دستے میں شامل فوجی نے گرفتاری کے بعد جنگ میں شمولیت سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر یوکرینی سیکیورٹی فورسز نے وردی میں ملبوس ان روسی فوجیوں کی ویڈیوز شیئر کیں، جن میں انہیں جنگ کی تباہ کاریوں پر بات کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ان قیدیوں نے جنگ میں اپنی شرکت سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں معلوم نہیں تھا کہ انہیں جنگ

کے لیے اور ان لوگوں کو مارنے کے لیے بھیجا گیا جو اپنے ملک کا دفاع کر رہے تھے۔ ان فوجیوں کا کہنا تھا کہ میدانِ جنگ میں ہمیں چارے کے طور پر استعمال کیا گیا۔ انہوں نے روتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ ہم پر امن لوگوں کو قتل کر رہے تھے، یہ ہماری جنگ نہیں ہے۔ ایک فوجی کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ وہ تو اپنے ساتھیوں کی لاشوں کو بھی نہیں اٹھاتے، اس دوران کسی کی آخری رسومات نہیں ہوئیں۔ ان فوجیوں میں سے ایک نے تو دونوں حریف ممالک سے مطالبہ کیا کہ جنگ زدہ علاقوں سے کم از کم بچوں کو نکلنے دیا جائے جبکہ ایک نے یہ کہا کہ کوئی جنگ نہیں چاہتا۔ ایک روسی فوجی نے اپنے اہلِ خانہ کو مبینہ طور پر پیغام بھیجتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس وقت میں خودکشی کرنا چاہتا ہوں۔‘اس گرفتار روسی فوجی نے کہا کہ ہمیں مجبور کیا گیا تھا کہ یوکرین میں عام شہریوں پر حملے کیے جائیں، کسی نے ہم پر حملہ نہیں کیا۔ ہتھکڑیوں میں جکڑا ایک روسی فوجی اس وقت پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا جب اس کی کسی خاتون رشتہ دار نے اسے یہ کہتے ہوئے فون بند کردیا کہ وہ اس سے بہت پیار کرتی ہے۔ ایک نوجوان فوجی کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران آپ کو اپنے ساتھی کی لاش کو اٹھانے کی بھی اجازت نہیں ہے کیونکہ ایسا کرنے سے روسی فیڈرل سیکیورٹی سروس آپ کو گرفتار کرلے گی۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک علیحدہ ویڈیو میں روسی فوجی کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ہم اس وقت شدید مایوس ہوئے جب ہمیں پتہ چلا کہ ہمیں یوکرین کیخلاف لڑنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔ اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں بتایا گیا کہ ریاست کے دشمن سامنے ہیں، یہ جنگ کا وقت ہے، اگر ہم جنگ میں جانے سے منع کرتے تو شاید ہمیں گولی مار دی جاتی، ہمیں میدان جنگ کا چارہ بنایا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں