158

ہمارے ہاں تو غریبوں کابیت المال فنڈ ، زکوٰة فنڈ بھی کھا لیا جاتا ہے موجودہ حکومت تو صادق اور امین کی ہے اس میں کورونا فنڈ میں اتنا بڑا گھپلا ۔۔۔کچھ تو خدا کا خوف کرو: امتیاز عالم

Spread the love

لاہور ( طیبہ بخاری سے ) معروف اور سینئر تجزیہ کار امتیاز عالم نے ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ریاض کے برطانوی ویزوں کی منسوخی کے معاملے اورکورونا فنڈمیں 40ارب روپے کے گھپلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے ملک میں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے،کورونا فنڈ میں گھپلا صرف 40ارب کا نہیںاڑھائی سو سے 300ارب کا تو حساب ہی نہیں ہے بے شمار بے ضابطگیاں الگ سے ہیں۔ یو ٹیوب پر چینل ”بدلو “ پر اپنے پروگرام ”انگیخت “ میں میزبان شہ پارہ سلیم سے گفتگو کرتے ہوئے

امتیاز عالم کا کہنا تھا کہ ملک ریاض نے 190ملین پاﺅنڈکی آﺅٹ آف کورٹ برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ سے سیٹلمنٹ کی تھی کہا جا رہا ہے کہ اس میں منی لانڈرنگ اور کرپٹ پریکٹس جیسے معاملات ہوئے ،رقم پاکستان آئی ، حکومت نے یہ رقم کہاں کی اس کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا ۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ حکومت نے یہ رقم ملک ریاض کو واپس دیدی یا سپریم کورٹ کے جرمانے میں ادا کر دی گئی،کابینہ میں حلف دلوایا گیا کہ اس بارے میں کچھ نہ بتایا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں امتیاز عالم کا کہنا تھا کہ ملک ریاض تحریک انصاف کو بہت فنڈ دیتے رہے ہیں ،لاہور کے تاریخ ساز جلسے کیلئے ملک ریاض نے کافی بھاری رقم دی تھی ۔کراچی میں بحریہ ٹاﺅن کیلئے ملک ریاض کو بے شمار زمین الاٹ کی گئی جسکا کیس سپریم کورٹ تک پہنچا سپریم کورٹ نے اس کیس میں سخت فیصلے سنائے سستی زمین لینے پرجسٹس عظمت سعیدنے 466ارب روپے کا جرمانہ کر دیا ملک ریاض نے جرمانے کی رقم ادا کر دی برطانیہ نے یہی معاملہ نیب کو بھجوا دیا،لہٰذا فیصلہ آ گیا اب ملک ریاض برطانیہ جا نہیں سکتے ۔ابھی تک کراچی والا کرائسز ختم نہیں ہوا ہے،یہ بھی یاد رکھیں کہ

بحریہ ٹاﺅن نے ڈی ایچ اے کی” مناپلی “ توڑ دی تھی بحریہ ٹاﺅن نے بے شمار ”محل “ بنائے جن میں کیانی صاحب کا محل بھی شامل ہے ۔ملک ریاض ہر سیاستدان کے ”کام “ آتے رہے ،لاہور کے بحریہ ٹاﺅن میں زرداری ہاﺅس بھی ملک ریاض نے بنایا، جسکی ادائیگی بھی ہوئی،شہباز شریف کی آشیانہ سکیم بھی ملک ریاض نے بناکر دی تھی۔ملک ریاض فلاحی کام بھی کرتے ہیں ، مولانا طارق جمیل کو انہوں نے اعلیٰ تنخواہ پر رکھا ہو اہے،لال مسجد والے فیض یاب ہوئے ،دسترخوان بھی چل رہے ہیں ، انکے ہسپتال بہت اچھاکام کر رہے ہیں صحافیوں کی بھی بہت مدد کی جاتی ہے۔ملک ریاض کی زندگی پر بحث ضروری ہے کہ کس طرح ایک عام آدمی آگے بڑھتا ہے اور پوری ریاست کو اپنے کام میں لے آتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں امتیاز عالم کا کہنا تھا کہ ملک ریاض کو معلوم ہے کہ ریاست میں فائل کیسے چلتی ہے اور اُسے ”پہیہ“ کیسے لگتا ہے دو پاکستان تو اصل میں ملک ریاض نے بنا کر دکھائے ، ایک طرف ڈی ایچ اے اور دوسری طرف بحریہ ٹاﺅن ۔وہ ایشیاءکے ٹائیکون ہیں انہوں نے ریاستی اداروں کی بھی بہت خدمت کی۔ملک ریاض کو دیکھ کر اور بھی بہت سے لوگ کنسٹرکشن کے بزنس میں آئے لیکن ملک میں غریب عوام کی رہائش کا مسئلہ کوئی حل نہیں کر رہا۔
امتیاز عالم کا کہنا تھا کہ کورونا فنڈ کی بات کی جائے تو وزیر اعظم نے 1240ارب روپے کورونا سے

نمٹنے کیلئے منظور کئے تھے ایمرجنسی ریلیف کیلئے 190ارب روپے ، بزنس اور اکانومی کیلئے 480ارب روپے اور شہریوں کیلئے 570ارب روپے رکھے گئے تھے ۔غریبوں کے امدادی فنڈ 500ارب روپے میں سے 124ارب روپے جاری ہوئے اب 40ارب روپے کا تو حساب ہی نہیں ہے اور پھر جواشیاءخریدی گئیں مہنگے داموں خریدی گئیں ۔غریبوں کو امداد پوری ملی نہ ویکسین ، گھپلے بہت زیادہ ہیں اڑھائی سو ارب روپے کا تو حساب ہی نہیں ہے آڈٹ رپورٹس جاری نہیں کی جا رہیں ، چھپائی بھی جا رہی ہیں ۔آئی ایم ایف اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے پاکستان کو 2بلین ڈالر ز ملے کوروناپیکج بھی ملا لیکن عوام تک بہت معمولی حصہ پہنچا ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ، وزارت صحت نے بھی گھپلا کیا اور بہت سے نام بھی آ رہے ہیں ہمارے ہاں تو غریبوں کابیت المال فنڈ ، زکوٰة فنڈ بھی کھا لیا جاتا ہے موجودہ حکومت تو صادق اور امین کی ہے اس میں اتنا بڑا گھپلا ۔۔۔کچھ تو خدا کا خوف کرو۔ کبھی زلزلہ متاثرین کی امداد ہڑپ کر لی گئی ، آزاد کشمیر اور پشاور کے زلزلہ زدگان کو کیا ملا ؟تربیلا ڈیم کے متاثرین کی اب تک شنوائی نہیں ہوئی یہ سب غیر انسانی معاملات ہیں جن کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے،چین نے 350بیڈ کا ہسپتال دیا تھا وہ ناجانے کہاں گیا ۔۔۔؟ایسا ہوتا رہا تو عالمی امدادی ادارے آپ کی مدد کرنے سے انکار کر دیں گے ۔اب جب افغانستان میں بحالی کا کام ہو نا ہے تو ہم پر کون بھروسہ کرے گا ؟
پروگرام کے آخر میں امتیاز عالم کا کہنا تھا کہ کورونا فنڈ کے گھپلے کی مکمل رپورٹ جاری ہی نہیں کی گئی ابھی اس میں سے اور بہت کچھ نکلے گا کرپٹ مافیا ہر حکومت میں ہوتے ہیں ، عمران خان کی حکومت میں تو انہوں نے زیادہ پاﺅں پھیلا لئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں