98

چینی بحران کی تحقیقات ، ایف آئی اے کے اہم انکشافات

Spread the love

لاہور (بدلو نیوز ) ایف آئی اے نے چینی بحران کی تحقیقات میں انکشاف کیا کہ ترکی کی کمپنی نے مقامی ایجنٹ کمپنی کے ساتھ مل کر فراڈ کیا اور جعلی دستاویزات جمع کرائی ، جس کے باعث حکومت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی تحقیقات میں گزشتہ سال چینی بحران اور قیمتوں میں اچانک اضافہ سے متعلق اہم انکشافات سامنے آگئے۔ ایف آئی اے نے بتایا کہ گزشتہ سال اپریل میں ٹریڈنگ کارپوریشن نے چینی کے لیے ٹینڈرزکھولے ، ترکی کی کمپنی نےسب سےکم بولی لگائی اورٹینڈرحاصل کیا ، ترکی کی کمپنی جیمنی گروپ نے447امریکی ڈالر فی میٹرک ٹن کی بولی لگائی۔ ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ٹینڈر کے ذریعے 50ہزارمیٹرک ٹن چینی سپلائی کی جانی تھی ، سپلائرکی جانب سے گارنٹی کے طور پر جعلی دستاویزات جمع کرائی گئیں۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ سپلائر نے بینک آف پنجاب کےجعلی دستاویزات جمع کراکرفراڈکیا، کمپنی نےروس کی بھی گارنٹی جمع کرائی تھی، جس تاریخ کی روس کی گارنٹی جمع کرائی گئی وہاں عام تعطیل تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ جعلی دستاویز،گارنٹی سامنے آنے پر ٹریڈنگ کارپوریشن نے ٹینڈر منسوخ کیا تاہم ترکی کی کمپنی نے مقامی ایجنٹ کمپنی کے ساتھ مل کر فراڈ کیا۔ ایف آئی اے کے مطابق ٹریڈنگ کارپوریشن نے چینی کی برآمدات کے لیے دوبارہ ٹینڈرجاری کیے ، دوبارہ ٹینڈر جاری کرنے سے حکومت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ، دوسری بارٹینڈر میں526 امریکی ڈالر فی میٹرک ٹن کے ریٹ مقرر ہوئے۔ ایف آئی اے نے مقامی کمپنی اور ترکی کی کمپنی کے خلاف مقدمات درج کیے اور کیس میں مقامی کمپنی کےنمائندے محمدعباس کو گرفتارکر لیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں