132

حکومت نئے سال میں بھی پریشان رہے گی،سیاسی مقابلہ مزید تیز ہو جائے گا: امتیاز عالم

Spread the love

لاہور (طیبہ بخاری سے) معروف تجزیہ کار امتیاز عالم نے کہا ہے کہ جو لوگ 2021ء میں عمران خان کی حکومت کو گھر بھیج رہے تھے انہیں کچھ شرمندگی ضرور اٹھانی چاہئے نیا سال وزیر اعظم کو الیکشن کیلئے ”سوٹ“ نہیں کرتا۔ یوٹیوب پر ”بدلو“ کے نام سے چینل پر اپنے پروگرام ”انگیخت“ میں ”2022ء الیکشن کا سال ہو گا یا رہے گا بحران“ کے عنوان پر گفتگو کرتے ہوئے امتیاز عا لم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کیساتھ جو شرائط طے کی ہیں انہیں پورا کرنے کیلئے2022ء میں تو صرف کمریں کسیں جائیں گی نئے سال میں مہنگائی ا ور بڑھے گی ہول سیل انڈیکس10.5سے 15فیصد تک جانے کا خدشہ

ہے اگلے مالی سال میں 17ملین ڈالرز ادا کرنے ہیں۔معاشی بحران رہے گا،ٹیکسوں سے لوگ بلبلائیں گے، اپوزیشن متحد نہیں ہو گی احتجاج ہونگے، تنخواہیں، اُجرت بڑھانے کے مطالبات بھی ہونگے نئے سال میں عوامی سطح پر بے چینی دیکھ رہا ہوں۔
امتیاز عالم کا یہ بھی کہنا تھا کہ انتخابات 2023ء میں ہوئے تو پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ میں مقابلہ ہو گا اگلے انتخابات تک تحریک انصاف زوال کا شکار ہو گی لیکن ”میدان“ سے مکمل باہر بھی نہیں ہو گی جو لوگ اِس امید سے تھے کہ ”تبدیلی“ آئے گی وہ”مایوس“ ہو چکے’نئی بال کی چمک“ پرانی ہو چکی، اب بال پرانی ہے عمران خان”سوئنگ“ نہیں کرا سکتے اسمبلیاں توڑنا وزیر اعظم کے مفاد میں نہیں۔اپوزیشن 2021ء میں تحریک عدم اعتماد نہیں لا سکی2022ء

میں بھی اِس معاملے پر اختلافات رہیں گے۔نواز شریف جس طرح حکومت کو گھر بھیجنا چاہتے ہیں اُس پر ڈیل نہیں ہو گی۔ابھی عمران خان کو مزید بہت کچھ کھونا ہے حکومت نئے سال میں بھی پریشان رہے گی اور سیاسی مقابلہ مزید تیز ہو جائے گا اگر وفاقی حکومت جاتی ہے تو پھر سندھ میں بھی”تبدیلی“ آئے گی جب تک آصف زرداری صاحب کو ”کیک“ میں بڑا حصہ نہیں ملے گا وہ سندھ حکومت ٹوٹنے نہیں دیں گے۔نئے سال میں نئے آرمی چیف کی تقرری ہونی ہے، موجودہ چیف جسٹس کو بھی جانا ہے بہت اہم تبدیلیاں ہونے جا رہی ہیں، وزیر اعظم اپنی پسند کا آرمی چیف لانا چاہیں گے۔2022ء معمولی سال نہیں ہو گا،کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ تحریک طالبان پاکستان کے حملے بڑھ جائیں گے افغان طالبان حکومت اور پاکستان کے درمیان ”ٹینشن معاملات“ اُبھریں گے افغان مہاجرین

کا ایک اور ریلہ پاکستان آئیگا امریکہ دیکھ رہا ہے کہ طالبان ”سیاسی ہتھیار“ کب ڈالتے ہیں طالبان کو یا تو امریکہ کی شرائط ماننا پڑیں گی یا وہ انتشار کا شکار ہو جائیں گے ان سب معاملات کا پاکستان پر اثر پڑے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ لگ رہا ہے کہ ایران پر سے پابندیاں بھی ختم ہونے جا رہی ہیں ایران کاخطے میں ”اہم کردار“ شروع ہونے جا رہا ہے۔بلوچستان کو”کالونی“سمجھنا چھوڑ دیں حالات ٹھیک ہو جائیں گے ،بھارت کے حوالے سے”نئی ڈپلومیسی“ شروع کرنی ہو گی بھارت میں اقلیتوں کیساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جا رہا، مدر ٹریسا کے ادارے کی فنڈنگ روک دی گئی کسان تحریک کی

کامیابی کے بعد مودی کی مقبولیت میں خاصی کمی آئی ہے۔
نئے سال اور نئے بجٹ کے حوالے سے امتیاز عالم کا کہنا تھا کہ عمران خان نئے بجٹ میں کوئی نیا ریلیف نہیں دے پائیں گے،شیخ رشید خوش فہمی میں مبتلا ہیں، مہنگائی میں کوئی کمی نہیں ہو گی صرف ”کارڈ“ تقسیم کرنے سے معاملات ٹھیک نہیں ہونگے معیشت پر فوکس کرنا ہو گانئے سال میں اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لے بھی آئی تو اُس کے پاس ”متبادل“ نہیں ملک، حکومت اور اپوزیشن سب نئے سال میں الیکشن کیلئے تیار نہیں لیکن نیا سال ”گرم“ رہیگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں