109

اسلام آباد ہائیکورٹ کا راول جھیل کنارے نیوی سیلنگ کلب گرانے کا حکم

Spread the love

اسلام آباد ( نیوز رپورٹ )اسلام آباد ہائی کورٹ نے راول جھیل کے کنارے نیوی سیلنگ کلب کی تعمیر غیر قانونی قرار دے دی، تین ہفتوں میں گرانے کا حکم جاری کردیا، سابق نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی سمیت دیگر کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی کا حکم بھی دیا اور عمل درآمد رپورٹ بھی طلب

کرلی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ کی عدالت نے گزشتہ روز نیول فارمز اور نیوی سیلنگ کلب کے خلاف فریقین کے وکلاء کے دلائل کے بعد درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جسے آج سنایا گیا ہے۔عدالت کا کیس کے فیصلے میں کہنا ہے کہ رئیل اسٹیٹ بزنس کے لیے ادارے کا نام استعمال نہیں کیا جا سکتا، اتھارٹی کو اختیار نہیں تھا کہ نیوی کو این او سی جاری کرتی۔ہائی کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ پاکستان نیوی نے نیشنل پارک ایریا پر تجاوز کیا، سیلنگ کلب غیر قانونی ہے، نیوی سیلنگ کلب کی بلڈنگ تین ہفتوں میں گرائی جائے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے آڈیٹر جنرل کو نیول فارمز کا آڈٹ کر کے قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کی بھی ہدایت کردی۔عدالت نے قرار دیا کہ سابق نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے غیر قانونی عمارت کا افتتاح کرکے آئین کی خلاف ورزی کی، ان سمیت دیگر کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی کا حکم بھی دیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں