89

سپریم کورٹ کا ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو دو ہفتوں میں عسکری پارک واپس لینے کا حکم

Spread the love

کراچی ( ویب نیوز )سپریم کورٹ نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو دو ہفتوں میں عسکری پارک واپس لینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پارک کا انتظام سنبھالیں، وہاں قائم شادی ہال کی عمارت ختم کرائیں، پارک عوام کیلئے استعمال کیا جائےاور عوام سے کوئی چارجز وصول نہ کئے جائیں ۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں عسکری پارک سے متعلق کیس کی سماعت کی۔عدالت نے عسکری پارک سے متعلق ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی سے استفسار کیا کہ جی ایڈمنسٹریٹر صاحب بتائیں، اس پر ایڈمنسٹریٹر نے بتایا کہ رپورٹ فائل کردی گئی ہے، 2005 میں

ایگریمنٹ ہوا تھا،وکیل دفاع نے عدالت میں کہاکہ یہ 99 سال کا ایگریمنٹ ہوا تھا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پارک آپ کو اس لئے دیا تھا کوئی اور قبضہ نہ کرلے، پاکستان کی حفاظت کا کہا تھا، جسٹس قاضی امین نے کہا کہ ملک کیلئے آپ لوگ جانیں بھی دے رہے ہیں ہم قدر کرتے ہیں۔چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری دفاع نے جو رپورٹ واپس لی وہ آپ دوبارہ پیش کر رہے ہیں، وہاں جھولے چل رہے ہیں، بچے گر کر مر رہے ہیں، کیسے جھولے لگائے ہیں وہاں؟ آپ نے خود تسلیم کیا شادی ہال چل رہا تھا، آپ کے ہوتے ہوئے 38 دکانیں بنی ہوئی ہیں، وکیل دفاع نے کہا کہ ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔لیفٹیننٹ کرنل زبیر کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ عسکری پارک کی زمین پر بنائی گئی دکانوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔جسٹس قاضی امین نے کہا کہ ہم آپ کو حکم دے رہے ہیں پارک کی زمین واپس کر دیں۔سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی پارک کا انتظام سنبھالیں اور پارک عوام کیلئے استعمال کیا جائے، عوام سے اس سے متعلق کوئی چارجز وصول نہ کئے جائیں،پارک کی زمین پر شادی ہال کی عمارت بھی کے ایم سی ختم کرائے، پارک کی زمین پر بنائی گئی دکانیں بھی ختم کی جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں