کراچی ( بدلو نیوز ) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 8 سال بعد اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان قتل کیس کا فیصلہ سنادیا۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جمعے کے پروین رحمان قتل کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے مقدمے میں گرفتار سیاسی جماعت کے 3 کارندوں کے اعتراف اور جرم ثابت ہونے پر انہیں 57 سال 6 ماہ قید کا حکم دیا، جن میں احمدخان عرف، امجدحسین اور ایازسواتی شامل ہیں۔ گرفتار مجرم رحیم سواتی کو 50سال قید اور بیٹے عمران کو سہولت کاری کرنے پر 7 سال 6 ماہ قید کی سزا سنائی۔ جج نے مقدمےکا فیصلہ عدالتی اوقات ختم ہونےکے بعد رات گئےسنایا، اس دوران میڈیا کو بھی کمرہ عدالت میں جانے سے روکا گیا۔ مزید برآں عدالت نے تمام مجرموں پر 3 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ بھی عائدکیا ہے۔
واضح رہے کہ سماجی کارکن پروین کو 13 مارچ 2013 کو اورنگی ٹاؤن میں اُن کے دفتر کے سامنے فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔ ایک روز بعد پولیس تحقیقات کے سلسلے میں تحریک طالبان پاکستان کے مقامی رہنما قاری بلال کو گرفتار کرنے پہنچی تو وہ جعلی مقابلے میں مارا گیا تھا، جس کے بعد کیس کی فائل بند ہوگئی تھی۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے اپریل 2015 میں اس کیس کا از خود نوٹس لیتے ہوئےتحقیقات دوربارہ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ جس پر ایک جے آئی ٹی تشکیل دی گئی جس نے رحیم سواتی کو خیبرپختون خواہ کے علاقے سے گرفتار کیا اور پھر اُس نے تفتیش کے دوران پروین رحمان کے قتل کا اعتراف بھی کیا۔
213
پروین رحمان قتل کیس کا فیصلہ جاری، مجرمان کو دو بار عمر قید
Spread the love