129

افغانستان کا مالیاتی نظام تباہ ہوسکتا ہے، اقوام متحدہ

Spread the love

کابل ( مانیٹرنگ ڈیسک )اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں عوام کی جانب سے قرضوں کی ادائیگی میں ناکامی، کم ڈیپازٹس، نقد رقم کی کمی کی وجہ سے مالیاتی نظام تباہ ہو سکتا ہے، افغان بینکوں کو سہارا دینے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، افغانستان میں مالیاتی نظام کی تباہی کے معاشی سماجی

اثرات خطرناک ہونگے۔ افغانستان کا مالیاتی اور بینک ادائیگی کا نظام درہم برہم ہے، موجودہ رجحانات کے مطابق سال کے آخر تک افغانستان کے ڈیپازٹ بیس کا تقریباً 40 فیصد ختم ہو جائے گا۔یو این کا کہنا ہے کہ اگر افغان بینکنگ سسٹم ناکام ہو جاتا ہے تو اسے دوبارہ بنانے میں کئی دہائیاں لگ سکتی ہیں۔اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں افغان بینکنگ سسٹم کو بچانےکیلئے ڈیپازٹ انشورنس اسکیم، مختصر، درمیانی مدت کی ضروریات کے لیے مناسب لیکویڈیٹی یقینی بنانے، کریڈٹ گارنٹی اور قرضوں کی ادائیگی میں تاخیر کا اختیار دیئے جانے کی تجاویز پیش کی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں