139

متبادل قیادتوں سے 28 سوالات

Spread the love

لاہور ( نیوز ڈیسک ) ملک میں ان دنوں تحریک عدم اعتماد کا شور ہے ،اس صورتحال میں سینئر صحافی محمود شام نے سیاسی قیادتوں سے 28 سوالات کر ڈالے ہیں. انکا کہنا ہے کہ یہ بالکل درست ہے کہ عمران خان اور ان کی ٹیم گرتی ہوئی معیشت سنبھال نہیں سکے۔ لیکن ماضی کی آزمائی ہوئی قیادتوں سے کیسے امید کی جائے کہ وہ حالات کو بہتر کرسکیں گی؟ اس وقت ملک کو جو سنگین چیلنج درپیش ہیں ان کے مقابلے کے لیےپیپلز پارٹی۔ مسلم لیگ(ن)۔ جمعیت علمائے اسلام۔ کے پاس الگ الگ یا مشترکہ طور پر کیا لائحہ عمل ہے۔
۔ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے آپ کے پاس کیا روڈ میپ ہے۔
۔آئی ایم ایف کی شرائط پوری کریں گے یا اس پروگرام کو منسوخ کردیں گے۔
۔ملک پر جو بیرونی قرضے اربوں ڈالر کی صورت میں ہیں ان کی ادائیگی سے انکار کریں گے یا موخر کروائیں گے۔

 ایف اے ٹی ایب کے کٹہرے میں اپنی صفائی میں کیا پیش کریں گے۔
5۔امریکہ کے اتحادی بنے رہیں گے یا نہیں۔
۔چین سے تعلقات کی کیا صورت ہوگی۔ سی پیک اس طرح سست رفتار رہے گا۔
۔ عالمی بینک اور عالمی ادارۂ تجارت سے آزاد ہوں گے یا ان کی تابع فرمانی کریں گے۔
۔یورپی یونین کی پابندیوں کو من و عن قبول کریں گے۔
۔پاکستانی کرنسی کو ڈالر سے بندھا رکھیں گے یا آزاد کریں گے۔
۔ریاست کی تحویل میں ملک پر بوجھ بنے اداروں پی آئی اے۔ اسٹیل مل۔ وغیرہ پر یونہی خرچ کرتے رہیں گے۔
۔ریلوے کا دائرہ کار بڑھائیں گے یا کم کرینگے۔

۔ بڑے شہروں میں مقامی ریلوے۔ زیر زمین ٹرینوں کا نظام قائم کریں گے یا نہیں۔
۔ بڑے چھوٹے شہروں کے اندر اور درمیان پبلک ٹرانسپورٹ کیلئے کیا پروگرام ہے۔
۔ موجودہ حکومت کرپشن کے خاتمے کا عزم لے کر آئی۔ لیکن اس میں ناکام رہی۔ آپ کرپشن کے خاتمے کے لیے کیا منصوبے رکھتے ہیں۔اپنے لیڈروں پر لگے کرپشن کے داغ کس طرح دھوئیں گے۔
۔ ملک کے مقتدر اداروں سے کیسے تعلقات رکھیں گے۔
۔احتساب کے لیے قائم نیب کو برقرار رکھیں گے یا تبدیلی لائیں گے۔


۔افغانستان پالیسی کیا ہوگی۔
۔ انڈیا پالیسی کیسی تشکیل دیں گے۔
۔ صحت کارڈ جاری رکھیں گے یا منسوخ کریں گے۔

۔فی ایکڑ گندم۔ چاول۔ کپاس۔ گنے کی پیداوار بڑھانے کے لیے کیا پالیسی ہوگی۔
۔ تعلیمی پالیسی کیا ہوگی۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ کیا پرائمری ایجوکیشن کمیشن بھی لائیں گے۔
۔مذہبی پالیسی کیا ہوگی۔ فرقہ وارانہ تشدد ختم کرنے کے لیےکیا کریں گے۔
۔ آپ کی کنسٹرکشن پالیسی کیا ہوگی۔ موجودہ حکومت نے جو مراعات دی ہیں وہ برقرار رکھیں گے یا نہیں۔

۔ دنیا بھر میں پانی کی قلت ایک سنگین مسئلہ بنی ہوئی ہے۔اس کے لیے آپ کی پالیسی کیا ہوگی۔
۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے لیے اس وقت جو قانون منظور کیا گیا ہے اسے تبدیل کریں گے یا نہیں۔
۔ 8مارچ کو ہونے والے عورت مارچ کے لیے آپ کی پالیسی۔
۔ سوشل میڈیا پر مکمل آزادی دیں گے یا موجودہ قوانین کو برقرار رکھیں گے۔
۔ آبادی میں اضافے کی شرح پر قابو پانے کیلئے کچھ کرینگے۔
آپ اگر ان سوالات میں اضافہ کرنا چاہیں تو بخوشی کرلیں۔ اپنے اپنے حلقے میں اپنے ایم این اے۔ ایم پی اے سے یا ان پارٹیوں کے رہنمائوں سے ضرور یہ سوالات کریں۔ متبادل قیادت اور ایک سسٹم قائم کرنے کیلئے یہ رہنما خطوط ناگزیر ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں